ایک نشئی کی طرح

تحریر: پاوؑلو کوہلو

ترجمہ: قمر خان قریشی

 

میں بھی کبھی محبت کا شکار رہا ہوں اور میں جانتا ہوں کہ یہ کسی نشے سے کم نہیں ہوتی۔

شروع شروع میں یہ مکمل طور پر ہتھیار ڈالنے کے لئے بھرپور حوصلہ افزائی کرتا ہے۔

اگلے دن آپکو مزید ضرورت محسوس ہوتی ہے۔ آپ ابھی اسکے عادی نہیں ہوئے ہوتے مگر آپ کو وہ احساس اچھا لگتا ہے، اور آپ سمجھتے ہیں کہ ابھی حالات آپکے قابو میں ہیں۔

آپ اپنے محبوب کے بارے میں دو منٹ کے لئے سوچتے ہیں اور پھر تین گھنٹے کے لئے بھول جاتے ہیں۔

اور پھر آپ اس انسان کے عادی ہو جاتے ہیں، اور اس پر پوری طرح سے انحصار کرنے لگ جاتے ہیں۔

اب آپ اسکے بارے میں تین گھنٹے تک سوچتے ہیں اور بھولتے بھی ہیں تو صرف دو منٹ کے لئے۔

اگر وہ آپکی نظر سے اوجھل ہو تو آپ بالکل کسی نشئی کی طرح محسوس کرتے ہیں جسے ایک پل کا چین نہیں۔

اور بالکل جیسے کوئی نشئی اپنا مقصد حاصل کرنے کے لئے چوری کرتا ہے اور خود کو رسوا کراتا ہے، آپ بھی پیار کے لئے کچھ بھی کرنے کو ہمہ وقت تیار رہتے ہیں۔

Leave a Comment

Verified by MonsterInsights