شری راماکرشنا ایک کہانی سنایا کرتے تھے، جس میں ایک آدمی دریا عبور کرنا چاھتا تھا مگر آس پاس کوئی کشتی یا پل وغیرہ نہیں تھا۔ وہ اسی کشمکش میں کھڑا تھا کہ گرو بیبھیشانا تشریف لے آئے، قریب سے ایک پتہ توڑا اور اس پر ایک نام لکھ کر، اس آدمی کی پشت پر باندھ دیا اور بولے:
‘ڈرنا نہیں۔ تمھارا ایمان تمھیں اس پار لے جانے میں مدد کرے گا۔ مگر جس بھی لمحے تمھارا ایمان ڈگمگا گیا، تم ڈوب جاوٗ گے۔’
وہ آدمی بیبھیشانا کی بات کا بھروسہ کر کے پانی کی سطح پر بغیر کسی مشکل کے چل پڑا۔ کچھ فاصلہ طے کرنے کے بعد اس نے سوچا کہ دیکھوں تو سہی کہ آخر گرو نے اسکی پیٹھ پر بندھے پتے پر لکھا کیا ہے۔
اسنے وہ پتہ لیا اور اس پر لکھی ہوئی عبارت پڑھی:
‘او خدا، راما! اس آدمی کو دریا پار کرنے میں مدد کر۔’
‘بس اتنا سا ہی؟’ آدمی نے سوچا۔
‘اور یہ خدا راما آخر ہے کون؟’
اور جیسے ہی اس خیال نے اسکے ذہن میں جڑ پکڑی، وہ پانی کی بے رحم موجوں کے سپرد ہو کر غرق ہو گیا۔