ہم اسے مختلف زاویوں سے بیان کر سکتے ہیں:
کچھ ایسی شے جو قدرت کے قوانین کے مخالف جاتی ہے؛
جو سخت بحران کے لمحات میں سفارش کرتی نظر آتی ہے؛
شفایابی کی ایک غیر قدرتی صورت؛
ناممکن ملاقاتیں؛
آخری لمحے کی مداخلت جو کسی ان چاھے مہمان کی صورت میں آجائے۔
یہ ساری تعریفیں سچی ہیں مگر معجزہ ان سب سے کچھ بڑھ کر ہوتا ہے۔
معجزہ وہ ہوتا ہے جو ہمارے دل کو اچانک محبت سے بھر دیتا ہے، اور جب ایسا ہوتا ہے تو ہمارے اندر خدا کی تعظیم و تکریم مزید بڑھ جاتی ہے۔
اس لئے اے خدا! آج سے ہمیں روزانہ ہمارا معجزہ دے۔
ہمیں اتنی وسعت نظر بخش کہ ہم صحرا کی ریت کے ہر ذرے میں موجود فرق کے معجزے کو پہچان پائیں اور یہ فرق ہمیں خود کو پہچاننے اور جیسے ہم ہیں، ویسے ہی خود کو قبول کرنے میں ہماری حوصلہ افزائی کرے۔
کیونکہ بالکل جیسے ریت کے دو ذرے ایک جیسے نہیں ہو سکتے، ویسے ہی دو انسان ہمیشہ ایک دوسرے سے الگ سوچتے اور کرتے ہیں۔
ہمیں وصول کرنے کے وقت عاجزی سکھا اور دیتے ہوئے خوشی محسوس کرنے کی سعادت عنایت فرما۔
ہمیں یہ سمجھنے میں مدد کرکہ فراست ان جوابات میں نہیں ہوتی جو ہمیں دیئے جاتے ہیں بلکہ ان سوالوں میں پنہاں ہوتی ہے جو ہماری زندگیوں کو زرخیز بناتے ہیں۔
ہمیں اس قید سے رہائی نصیب فرما جس کے اندر رہتے ہوئے ہم یہ سمجھتے ہیں کہ ہم سب جانتے ہیں، جبکہ حقیقت میں، ہم قسمت کے بارے میں کچھ نہیں جانتے۔
اور خدا کرے کہ ہم ہمیشہ گناہ سے دور رہیں، ان چار بنیادی اور افضل نیکیوں کے ذریعے:
ہمت، نفاست، محبت اور دوستی