ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ ایک تاجر نے اپنے ملازم کو کچھ کپڑا لینے بازار کی طرف بھیجا۔
بازار پہنچ کر ملازم نے دیکھا کہ اسکی اپنی موت اسکے کفن دفن کا سامان خرید رہی ہے۔
وہ یہ دیکھ کر بری طرح سے گھبرا گیا اور الٹے پاوٗں تاجر کے گھر کی طرف بھاگا۔
‘مجھے اب جانا ہوگا۔’ وہ تقریباُ روتے ہوئے بولا۔ ‘میں نے اپنی موت کو آج بازار میں دیکھ لیا ہے اور مجھے اس سے چھپ کر کہیں دور بھاگنا ہو گا۔ مجھے اجازت دیں کہ میں اپنے گاوٗں، بخارا، جا کر یہ دو دن گزار لوں۔’
تاجر نے اسکی درخواست مان لی لیکن ساتھ ہی چونک بھی گیا۔
اسنے بازار جا کر اسکی موت سے ملنے کا فیصلہ کیا۔
‘واہ، تم نے میرے ملازم کی جان ہی نکال کر رکھ دی۔’ تاجر بولا۔
‘اسنے بھی مجھے بہت ڈرایا۔’ موت نے جواب دیا۔ ‘میں اسے یہاں ملنے کی ہرگز توقع نہیں کر رہی تھی کیونکہ اسکے ساتھ میرے ملنے کا وقت بخارا میں طے ہوا تھا۔’