ایک نوجوان جوڑا شادی سے ایک دن پہلے شاپنگ سے لوٹتے ہوئے حادثے کا شکار ہو کر اگلے جہان پہنچ گئے۔
جنت کے دروازے پر فرشتے نے خوش آمدید کہا، شادی نہ ہو سکنے پر اظہار ہمدردی کیا، اگلی منزل پر لے جانے والے فرشتے کا انتظار کرنے کیلئے ویٹنگ روم میں بٹھا دیا۔
لڑکی نے پوچھا کیا جنت میں ہمارا نکاح نہیں ہو سکتا ؟
لڑکا بولا، اچھا آئیڈیا ہے، دنیا میں نہ سہی ہم یہاں ایک ہو جائیں !
اتنے میں فرشتہ اندر داخل ہوا، دیر سے پہنچنے کی معذرت کی اور ساتھ چلنے کو کہا۔ لڑکے نے جھجکتے ہوئے پوچھا کہ کیا ہم یہاں نکاح کے بندھن میں بندھ سکتے ہیں ؟
فرشتے نے کچھ توقف کے بعد جواب دیا کہ مجھے اس میں کوئی رکاوٹ نظر نہیں آتی، بہر حال آپ لوگ یہیں انتظار کریں۔ یہ کہہ کر فرشتہ غائب ہو گیا۔
بہت دن گزر گئے مگر فرشتہ نہیں لوٹا۔ یہ دونوں آئیندہ کے پلان بناتے، اختلاف ہوتا تو جھگڑتے اور رات تھک کر سو جاتے۔ ایک روز لڑکے نے کہا کہ دیکھو ہمارا بہت سی باتوں پہ اختلاف ہو جاتا ہے، اگر شادی کے بعد ہماری آپس میں نہ بنی تو کیا جنت میں طلاق ممکن ہو گی !
دو ماہ سے کچھ اوپر ہوئے تو ایک دن وہی فرشتہ نمودار ہوا، بکھرے بال، آنکھیں نہ سونے کی وجہ سے سرخ، تھکاوٹ چہرے سے عیاں۔ “چلو، انتظام ہو گیا ہے نکاح کا”۔
لڑکی نے شکریہ ادا کرتے ہوئے سوال کیا ، “فرشتہ انکل اگر خدانخواستہ طلاق لینا پڑے تو جنت میں اس کی بھی گنجائش ہے”؟
فرشتے نے ہاتھ میں پکڑی فائل زمین پر پٹخی، ماتھے پر زور سے ہاتھ مارتے ہوئے غصے سے بولا، “سوا دو ماہ کی تلاش کے بعد جنت میں ایک مولوی ملا ہے، اب اگلے چار ماہ میں وکیل کی تلاش میں خوار ہوتا پھروں