جناب عکرمہ سے روایت ہے کہ رب تعالی نے جب لوح و قلم تخلیق کیے اور قلم کو حکم دیا کہ لوح محفوظ پر تحریر کردے تو اس حکم کی تعمیل میں جو اولین کلمات نکلے وہ بسم الله الرحمن الرحيم تھے. یہ لوح محفوظ پر لکھی جانے والی اولین تحریر تھی۔ اس کے بعد بحکم رب تعالیٰ لوح محفوظ پر ازل سے ابد تک کے تمام واقعات محفوظ کر دیے گئے۔
عطاء کی ایک روایت کے مطابق لوح محفوظ پر بسم الله الرحمن الرحيم تحریر کرنے سے پہلے بہت تیز ہوائیں چل رہی تھیں۔ لیکن جوں ہی قلم نے بسم الله الرحمن الرحيم کو لوح محفوظ پر تحریر کرنا شروع کیا، ہوائیں چلنا بند ہو گئیں۔ اللہ تعالی نے اپنی عزت کی قسم کھا کر فرمایا کہ جس شے پر میرا نام پڑھا جائے گا اس میں برکت ہو گی۔ بسم الله الرحمن الرحيم پڑھنے والا جنت میں داخل ہوگا۔ بسم الله الرحمن الرحيم کے اثرات میں سے ایک اثر جو میں نے خود بھی تجربہ کیا، یہ تھا کہ جو اسے کثرت سے پڑھتا ہو یا اس کا عامل ہو وہ شخص اگر کہیں نگاہ جما دے تو چلتی ہوئی چیزیں تھم جاتی ہیں۔ اس کی وجہ یہی ہے کہ جب بسم الله الرحمن الرحيم لوح محفوظ پر تحریر کیا گیا تھا تو چلتی ہوائیں تھم گئی تھیں۔
جب حضرت آدم علیہ السلام کو جنت سے نکال کر زمین پر بھیجا گیا تو زمین پر سب سے پہلے ان پر بسم الله الرحمن الرحيم نازل فرمائی گئی۔ اس لیے حضرت آدم نے فرمایا تھا میری امت میں جو لوگ بسم الله الرحمن الرحيم پڑھتے رہیں گے ان پر ہمیشہ سلامتی رہے گی۔
جب حضرت ابراہیم علیہ السلام منجنیق کے پلڑے میں بیٹھے تھے اور آگ دہک رہی تھی تو وہاں ابراہیم پر بسم الله الرحمن الرحيم نازل ہوئی۔ انہوں نے اسے تلاوت کیا تو اللہ کے حکم سے آگ ٹھنڈی ہوگئی۔ لیکن اس کے بعد بسم الله الرحمن الرحيم اٹھا لی گئی۔
ابراہیم علیہ السلام کے بعد بسم الله الرحمن الرحيم حضرت سلیمان علیہ السلام پر اتاری گئی تو سب فرشتے پکار اٹھے کہ آج آپ کی حکومت مکمل ہوگی لیکن پھر یہ حضرت سلیمان علیہ سلام سے بھی اٹھا لی گئی۔
ایک روایت کے مطابق یہ حضرت موسی علیہ السلام پر بھی اتاری گئ۔ اس کی وجہ سے حضرت موسی علیہ سلام جادوگروں سے مقابلہ کر پائے لیکن یہ روایت زیادہ مستند نہیں ہے۔
بعد میں بسم الله الرحمن الرحيم آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل فرمائی گئی۔ آپ صل للہ علیہ وسلم کی چونکہ کی حیثیتیں ہیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی کئ سرفرازیاں ہیں جن میں سب سے بڑی سرفرازی یہ ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اللہ تعالی کے محبوب ہیں اس لیے اللہ تعالی نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو کئ معجزات عطا فرمائے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو ایسے معجزات عطا ہوئے جو زندہ معجزات ہیں۔ دوسرے پیغمبروں کو جو معجزات عطا ہوئے وہ ان کے دنیا سے پردہ فرما جانے کے بعد ختم ہو گئے لیکن آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی کی معجزات ایسے ہیں جو آج تک قائم اور زندہ ہیں۔ جیسے قرآن پاک بذات خود ایک بہت بڑا معجزہ ہے۔ اسی طرح بسم الله الرحمن الرحيم آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پردہ فرما جانے کے بعد بھی قائم ودائم ھے۔