کوئی ملک کتنا پرانا ہے، اسکا انحصار اس بات پر ہوتا ہے کہ آپ کی لغط میں لفظ ’قدیم‘ کے کیا معنی ہیں۔ زمانہ قدیم سے موجود ممالک میں سے بہت کم ایسے ہیں جنھوں نے کبھی بھی اپنی خودمختاری اور سرحدوں پر کوئی آنچ نہیں آنے دی۔
بہرحال ہم آپکو آج یہ بتاتے ہیں کہ کون سا ملک کتنا پرانا ہے۔ یہ فہرست ان ممالک پر مشتمل ہے، جن پر کم اس کم ایک دفعہ قبضہ ہو چکا ہے یا انھیں فتح کیا جا چکا ہے
فارس یا ایران ۳۲۰۰ قبل مسیح
مصر ۳۱۰۰ قبل مسیح
چین، پہلی شاہی نسل جسکا ذکر ہمیں کسی تاریخی کتاب میں ملتا ہے، وہ شائے نسل شاہی ہے جو ۲۰۷۰ میں موجود تھی۔ جبکہ پہلی نسل شاہی جسکا باقاعدہ اندراج کیا گیا، ’شانگ‘ تھی، جو ۱۶۰۰ قبل مسیح میں پائی جاتی تھی۔ اسکے بعد خالص شہنشاہی نظام ’چن‘ نسل شاہی کا تھا، جو ۲۱۲ قبل مسیح کے زمانے کی بات ہے۔
انڈیا (تامل بادشاہوں کے علاوہ) موجودہ پاکستان کو ملا کر تقریبا ۶۰۰ قبل مسیح میں وجود میں آیا۔
جاپان۔ ’جمو‘ جو جاپان کا پہلا افسانوی حاکم سمجھا جاتا تھا، ۶۶۰ قبل مسیح میں زندہ تھا مگر اسکا آجتک کوئی نام و نشان نہیں مل سکا۔ جاپان کی پہلا تحریری حوالہ ایک چینی کتاب ’ہان کی کتاب‘ میں پہلی صدی عیسوی میں ملا، حاکم ’آنکو‘ جسکا تعلق پانچویں صدی عیسوی سے تھا، جاپان کا پہلا راجہ تصور کیا جاتا ہے۔
سین مرینو۔۳۰۱ صدی عیسوی
انڈورا۔ ۱۲۷۸ صدی عیسوی
بھوٹان۔ ۱۶۳۴ صدی عیسوی