تحریر: پاوٗلو کوہلو
ترجمہ: قمر خان قریشی
ایک شخص ایک شہر سے دوسرے شہر جا رہا تھا کہ رستے میں اسے خبر ملی کہ اسکے پیچھے شہر میں جنگ چھڑ چکی ہے اور اسکا ایک بہت ہی پیارا کزن؛ جو اپنی فراخ دلی کی وجہ سے سارے شہر میں مشہور تھا؛ زخمی سپاہیوں میں شامل تھا۔ وہ سب کچھ چھوڑچھاڑ کر بھاگم بھاگ اپنے اس کزن کے پاس پہنچا جو موت کے دھانے پر کھڑا تھا۔
اس شخص نے اپنے کزن کو پانی پلانے کی کوشش کی مگر اس نے اپنے ساتھ پڑے ہوئے ایک اور سپاہی کی طرف اشارہ کیا جو درد سے کراہ رہا تھا اور بولا ‘اسے پہلے پلاوٗ۔’
‘لیکن اگر میں پہلے وہاں چلا گیا، تم زندہ نہیں بچو گے! اپنی ساری زندگی تم بہت سخی رہے ہو۔’
اپنی ساری بچی کچھی طاقت جمع کرتے ہوئے وہ زخمی سپاہی بولا ‘اب جبکہ میں مرنے والا ہوں، اس سخاوت کا مقصد کچھ اور ہی ہے۔’